نشر السيد أحمد الحسن ع هذا المقطع
على صفحته المباركة على فيسبوك بتأريخ: 14 أغستس 2017
This was shared by Imam Ahmed Alhasan (as) on his Blessed FaceBook page on 14th August 2017
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
يا أبا ذر، إنك غضبت لله فارج من غضبت له.
إن القوم خافوك على دنياهم، وخفتهم على دينك، فاترك في أيديهم ما خافوك عليه، واهرب منهم بما خفتهم عليه.
فما أحوجهم إلى ما منعتهم، وما أغناك عما منعوك.
وستعلم من الرابح غداً، والأكثر حُسَّداً.
ولو أن السماوات والأرضين كانتا على عبد رتقا ثم اتقى الله لجعل الله له منهما مخرجا،
ولا يؤنسنك إلا الحق، ولا يوحشنك إلا الباطل.
فلو قبلت دنياهم لأحبوك، ولو قرضت منها لأمنوك
~
Translation from English Translation Committee:
“May the peace, mercy, and blessings of God be upon you.
O Abu Thar, the people feared you, regarding their world,
And you were feared them regarding your religion.
Run away from what you feared of them, for your religion,
How needful they are of what you prevented them from,
How self-sufficient you are of what they prevented you from.*
You will know tomorrow who will be the winner,
And who will be the envious one.
If the heavens and the earths were an entity adjoined upon a slave of His, but then he feared God,
God would make an escape route through them for him.
Let nothing please you but the truth,
And let nothing displease you but falsehood.
If you took a loan from it [the temporal world]—they would secure you in it.
*Abu Thar’s upholding of the Supremacy of God, which was in opposition to supremacy of the people.”
~
انصار المھدی پاک و ھند کی طرف سے اردو میں ترجمہ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اے ابو ذر! تم اللہ کے لیے غضب ناک ہوئے ہو تو پھر جس کی خاطر یہ تمام غم و غصہ ہے اسی سے امید بھی رکھو
ان لوگوں کو تم سے اپنی دنیا کے متعلق خطرہ ہے اور تمہیں ان سے اپنے دین کے متعلق اندیشہ ہے لہذا جس چیز کے لیے انہیں تم سے کھٹکا ہے وہ انہیں کے ہاتھ میں چھوڑو اور جس شے کےلیے تمہیں ان سے اندیشہ ہے اسے لے کر ان سے جھاگ نکلو۔
جس چیز سے تم انہیں محروم کر کے جار ہے ہو۔ کاش کہ وہ سمجھتے کہ وہ اس کے کتنے حاجتمند ہیں اور جس چیز کو انہوں نے تم سے روک لیا ہے اس سے تم بہت ہی بے نیاز ہو
اور جلد ہی تم جان لو گے کہ کل فائدہ میں رہنے والا کون ہے اور کس پر حسد کرنے والے زیادہ ہیں ، اگر یہ آسمان و زمین کسی بندے پر بند پڑے ہوں اور وہ اللہ سے ڈرے تو وہ اس کے لیے زمین و آسمان کی راہیں کھول دے گا تمہیں صرف حق سے دلچسپی ہونا چاہئے اور صرف باطل ہی سے گھبرانا چاہئے ۔ اگر تم ان کی دنیا قبول کر لیتے تو وہ تمہیں چاہنے لگتے اور تم اس میں کوئی حصہ اپنے لیے مقرر کر ا لیتے تو وہ تم سے مطمئن ہو جاتے ۔
~
Ansars.at webmaster:
Later in the same clip the shaykh narrates another short passage from history, this time, when Almansoor the Abbasid Caliph wrote to Imam Ja’far Alsadiq as as follows:
“يا ابن بنت محمد، ما لك لا تخشانا كما يخشانا الناس؟”
“فقال (عليه السلام ) : ليس عندنا من الدنيا ما نخافك عليه وليس عندك من الآخرة ما نرجوك له”
“Oh son of Muhammad’s daughter, why is it that you do not fear us like others fear us?”
He (as) said: “We do not possess anything worldly such that we should fear you regarding it and you do not possess anything regarding the hereafter that we should want from you”
اے محمد کی بیٹی کے فرزند، کیا بات ہے کہ آپ ہم سے اس طریقے سے ڈرتے نہیں جس طرح سے اور لوگ ڈرا کرتے ہیں؟”
فرمایا: ہمارے پاس دنیا کی کوئی ایسی چیز ہے ہی نہیں جس کی وجہ سے ہم آپ سے خوف میں رہیں، اور آپ کے پاس آخرت کی کوئی ایسی چیز ہے ہی نہیں جس کی وجہ سے ہمیں آپ سے کوئی امید رکھنی پڑتی ہے”